کینیڈا آنے سے پہلے یہ 11 حقائق ضرور جان لیں!
کینیڈا دنیا بھر سے آنے والے تارکین وطن کو خوش آمدید کہتا ہے۔ یہ مختلف نسلوں اور ثقافتوں کو قبول کرنے والا ملک ہے۔ تاہم کینیڈا کا ایک اپنا منفرد کلچر اور طرز زندگی بھی ہے جس میں ڈھل کر ہی آ پ بالاٰخر کینیڈین شہری بن سکتے ہیں۔
اس آرٹیکل میں ہم کینیڈین طرز زندگی اور وہاں کے مقامی کلچر پر بات کریں گے اور کچھ مفروضات بھی زیر بحث لائیں گے۔اسے پڑھنے کے بعد آپ کو کینیڈا کے لائف سٹائل بارے جاننے میں بہت مدد ملے گی۔
1۔ آپ کے رہائشی اخراجات علاقے کی مناسبت سے کم یا زیادہ ہوسکتے ہیں
کینیڈا کے ہر شہر میں رہائشی اخراجات کی لاگت الگ الگ ہوتی ہے۔ جو لوگ کرائے کے گھر میں رہائش پذیر ہوتے ہیں ان کی آمدنی کا بڑا حصہ اسی مد میں خرچ ہوجاتا ہے۔ ٹورنٹو اور وینکور جیسے بڑے شہروں میں رہائش رکھنا کافی مہنگا ثابت ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ عموماً شہر کے مرکزی علاقوں میں مکانوں کے کرائے مضافاتی علاقوں سے کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔ کھانا پینا، بجلی ، انٹرنیٹ اور فون وغیرہ کے بل، بچوں کا خرچ اور دیگر اخراجات جیسے پارکنگ، انشورنس، بس ٹرین کے پاس وغیرہ بھی آپ کے ماہانہ اخراجات میں شامل ہوتے ہیں۔
2۔ ٹیلی فون، انٹرنیٹ اور ٹی وی کیبل جیسی سروسز مہنگی ہیں
ایئرکنڈیشنر اور ہیٹر چلانے سے بجلی کا بل بڑھ جاتا ہے۔ خاص طور پر موسم سرما میں ہیٹر چلانا بہت ضروری ہوجاتا ہے۔ کینیڈا میں بجلی کا ماہانہ اوسط بل (اونٹاریو) 130 کینیڈین ڈالرز ہو سکتا ہے جبکہ پانی کا سالانہ اوسط بل 951 ڈالرز ہے۔ انٹرنیٹ اور ٹی وی کیبل کا مجموعی ماہانہ بل 100 کینیڈین ڈالرز تک پہنچ سکتا ہے۔ یاد رہے کینیڈامیں فون کال کافی مہنگی ہے۔ اگرچہ وہاں بھی پری پیڈ کنکشن مل جاتے ہیں لیکن زیادہ تر لوگ کنٹریکٹ کی بنیاد پر موبائل فون سروس سے استفادہ کرتے ہیں جو کہ 50 سے 100 کینیڈین ڈالرز کے درمیان ہوسکتی ہے۔تو کینیڈا آنے سے پہلے اپنے بجٹ میں ان اخراجات کو بھی ضرور شامل کرلیں۔
3۔ انٹرنیشنل ڈرائیورز لائسنس صرف 60 سے 90 دن تک کارآمد ہوسکتا ہے
اگر آپ کے پاس اپنے ملک کا کارآمد لائسنس موجود ہے تو آپ اسے مختصر مدت کیلئے کینیڈا میں ڈرائیونگ کیلئے استعمال کرسکتے ہیں۔ تاہم یہ سہولت محدود مدت کیلئے ہے، کینیڈا کے بعض صوبے 60 اور بعض زیادہ سے زیادہ 90 روز تک آپ کو انٹرنیشنل ڈرائیورز لائسنس پر گاڑی چلانے کی اجازت دیتے ہیں۔ اس مدت کے بعد آپ کو مقامی ڈرائیورز لائسنس حاصل کرنا ہوگا۔ اپنے ملک کی ٹریفک پولیس سے ڈرائیونگ ہسٹری کی کاپی ضرور حاصل کریں جو کہ آپ کو کینیڈین لائسنس اور ڈرائیونگ انشورنس حاصل کرنے میں مدد دے گی۔ یاد رہے تمام کاغذات انگریزی یا فرانسیسی زبان میں ہونا ضروری ہیں۔
4۔ میڈیکل سہولیات مکمل طور پر مفت نہیں ہیں
کینیڈا میں صحت کی بنیادی سہولیات بالکل مفت ہیں جو کہ عوام کے ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی کی بدولت ممکن ہے۔ ہر صوبے اور علاقے کا اپنا اپنا ہیلتھ کیئرانشورنس سسٹم ہے جس سے ہر شہری کو علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ تاہم ہر چیز بالکل مفت نہیں ملتی جیسا کہ ادویات، فزیو تھراپی، اسپیشل نرسنگ کی سہولیات، دانتوں کا علاج، ایمبولینس سروس، نظر کا چشمہ، وہیل چیئر اور دیگر میڈیکل آلات کے اخراجات اس یونیورسل ہیلتھ کیئر سسٹم میں شامل نہیں۔ ان سروسز کے اخراجات پورے کرنے کیلئے آپ کو پرائیویٹ انشورنس پالیسی لینا ہوتی ہے جس کے چارجز الگ ہوتے ہیں۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق کینیڈین خاندان 4000 ڈالرز سالانہ پرائیویٹ انشورنس کی مد میں خرچ کرتے ہیں۔ تاہم یہ اخراجات آپ کی عمر، فیملی ممبرز، ہیلتھ ہسٹری اوررہائش رکھنے والے صوبے کے حساب سے کم یا زیادہ ہوسکتے ہیں۔
5۔ یہاں موسم سارا سال سرد نہیں رہتا
عام طور پر کینیڈا کو ایک ٹھنڈا ملک سمجھا جاتا ہے تاہم یہاں کا موسم ہر علاقے میں مختلف ہوسکتا ہے۔ کچھ علاقوں میں سال کے 4 موسم جیسے بہار، گرمی، خزاں اور سردی پائے جاتے ہیں۔ اونٹاریو جیسے بعض علاقوں میں موسم سرما کا درجہ حرارت منفی 40 سینٹی گریڈ جبکہ انتہائی گرم دنوں میں 40 سینٹی گریڈ تک جاسکتا ہے۔ مشرقی سرحد کی نسبت کینیڈا کے مغربی ساحلی علاقوں میں موسم سرما نسبتاً ہلکی شدت کا ہوتا ہے اور یہاں بارشیں بھی زیادہ ہوتی ہیں۔ اور شمالی علاقوں میں سائبیریا جیسا شدید سرد موسم پایا جاتا ہے۔ تاہم اگر آپ موسم کی مناسبت سے لباس، گھر اور گاڑی کو تیار کرلیں تو یہاں کی سردی بھی قابل برداشت ہوجاتی ہے۔ کینیڈا میں سخت موسم سرما کے دوران بھی زندگی چلتی رہتی ہے۔
6۔ اشیاء کی قیمتیں پرائس ٹیگ سے زیادہ ہوتی ہیں
کینیڈا میں کئی اشیاء کی قیمت میں ٹیکس شامل نہیں ہوتا مگر جب آپ ادائیگی کرتے ہیں تو بل میں تمام ضروری ٹیکسز شامل کردیئے جاتے ہیں۔ ان میں GSTِ، PST اور HST جیسے ٹیکس شامل ہوسکتے ہیں، لہذا آپ کو کوئی چیز خریدتے ہوئے پرائس ٹیگ پر موجود قیمت کے علاوہ ان ٹیکسوں کو بھی ذہن میں رکھنا ہوگا۔
7۔ کینیڈا کا کلچر آپ کے ملک سے بہت مختلف ہوسکتا ہے
کینیڈا کے لوگ عام طور پر بہت مہذب اور سیکولر مزاج سمجھے جاتے ہیں۔ تاہم غیر ملکی شہریوں کیلئے بھی ضروری ہے کہ وہ وہاں کے مقامی کلچر اور آداب کا احترام کریں۔ مثال کے طور پر پاکستان میں بنا بتائے اچانک یا چند منٹ پہلے فون کرکے اپنے دوست کے گھر جانا عجیب نہیں سمجھا جاتا مگر کینیڈا میں ایسا کرنا بدتہذیبی کے زمرے میں آتا ہے۔ یہاں لوگ باقاعدہ پلان بنا کر باہمی رضامندی سے ایک دوسرے کے گھر جاتے ہیں ۔ اسی طرح کینیڈینز اپنی پرائیویسی کا بہت خیال رکھتے ہیں تو بہتر ہے کہ آپ کسی نئے مقامی دوست سے سیاسی اور مذہبی نوعیت کی گفتگو سے گریز کریں۔ کسی ایسے شخص کو جسے آپ اچھی طرح نہ جانتے ہوں، اپنے گھر کا کھانا کھانے پر مجبور کرنا بھی خلاف آداب سمجھا جاتا ہے۔
8۔ ٹپ (بخشش) دینا ضروری ہے
ممکن ہے کہ آپ کے ملک میں مختلف سروسز فراہم کرنے والے لوگوں کوٹپ دینے کا رواج نہ ہو مگر یہ کینیڈین کلچر کااہم حصہ ہے۔ یہاں ہوٹل ریستوران اور دیگر سروسز کے عملے کی تنخواہیں کافی کم ہوتی ہیں لہذا ان کو ٹپ دینا ضروری ہے۔ ویٹر، بار کے ملازمین، پورٹر، ٹیکسی ڈرائیور اور حجام وغیرہ کو ٹوٹل بل کے 5 سے 10 فیصد کے برابر ٹپ دینا چاہیئے۔ مثلاً اگر آپ کا بل 70 ڈالرز بنا ہے تو 3 سے 7 ڈالرز کی ٹپ دینا بنتا ہے، اگر آپ چاہیں تو زیادہ بھی دے سکتے ہیں۔
9۔ فوڈ الرجی سے آگاہی حاصل کریں
کینیڈا میں فوڈ الرجی عام ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ہر 13 میں سے ایک کینیڈین شہری کسی نہ کسی چیز سے الرجک ہے۔ ان میں شیل فش، مونگ پھلی، دودھ، مچھلی، انڈہ اور سویا وغیرہ شامل ہوسکتے ہیں۔ لہذا کسی کو کھانا دینے سے پہلے احتیاطاً اس سے یہ ضرور پوچھیں کہ وہ کھانے میں موجود اجزاء سے الرجک تو نہیں۔
10۔ سگریٹ پینا جرم ہے!
تمباکو نوشی صحت کیلئے مضر ہے اسی لئے کینیڈا میں سموکنگ کے سخت ترین قوانین نافذ ہیں۔ یہاں ریستوران، بس اور ٹرین، بیشتر نجی دفاتر اورریلوے سٹیشن، ایئرپورٹ وغیرہ جیسے تمام پبلک مقامات پر سگریٹ پینا جرم ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ کے ساتھ 18 سال سے کم عمر بچے سفر کررہے ہوں تو اپنی پرائیویٹ گاڑی میں بھی سگریٹ پینے کی اجازت نہیں، پولیس اہلکار روک کر آپ کو بھاری جرمانہ کرسکتا ہے۔ ایسی عمارت جہاں سگریٹ نوشی ممنوع ہو، اس کے 9 میٹر قریب بھی سگریٹ پینے پر پابندی ہے۔ ایسے میں سگریٹ نوشی کا شوق پورا کرنے آپ کو عمارت سے باہر جانا ہوگا چاہے بھلے سرد ترین موسم میں برفباری ہی کیوں نہ ہو رہی ہو۔ سگریٹ نوش افراد نوٹ فرما لیں کہ بعض مالک مکان بھی اپنے کمرے یا فلیٹ میں سگریٹ پینے کی اجازت نہیں دیتے۔ لہذا رہائش گاہ رینٹ پر لینے سے پہلے ان سے پوچھ لیں کہ گھر میں سگریٹ نوشی ممنوع تو نہیں۔ اس کے علاوہ یاد رہے کہ تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کیلئے سگریٹ پر بھاری ٹیکس عائد ہیں۔ کینیڈا میں سگریٹ پھونکنا آپ کیلئے کافی مہنگا ثابت ہوسکتا ہے۔
11 ۔ کینیڈین بہت شائستہ ہیں؛ "سوری”، "پلیز” اور "ٹھینک یو” کا استعمال عام ہے
کینیڈین بہت شائستہ کے طور پر جانا جاتا ہے؛ "سوری”، "پلیز” اور "ٹھینک یو” کے الفاظ بہت آزادانہ طور پر استعمال کیے جاتے ہیں۔ ذہن میں رکھیں کہ ان شائستہ الفاظ کا استعمال ضروری نہیں کہ دوستانہ ہونے کی خواہش کی نشاندہی کرے بلکہ یہ محض ایک سماجی معیار ہے۔
نئے تارکین وطن کے لئے کینیڈین کلچر کے بارے میں جاننا اور کچھ معاشرتی آداب سیکھنا باعث سہولت ہوگا۔ ایسا کرنے سے آپ کواپنی زندگی کینیڈین کلچر کے مطابق ڈھالنے میں آسانی رہے گی۔
یہ مضمون صرف عمومی معلومات پیش کرتا ہے نہ کہ قانونی، مالی یا دیگر پیشہ ورانہ امور پر مشورہ۔ قاری اپنی مخصوص صورتحال کے بارے میں پیشہ ور مشیر سے مشورہ کرے۔ اگرچہ پیش کردہ معلومات حقائق پر مبنی اور اپ ڈیٹڈ ہیں لیکن اس کی درستگی کی ضمانت نہیں ہے اور اسے زیر بحث مضامین کا مکمل تجزیہ نہیں سمجھا جانا چاہئے۔ اس میں بیان کردہ معلومات حکومت کینیڈا اور محتلف ویب سائٹس سے لی گئیں ہیں جو کہ کسی بھی وقت تبدیل ہوسکتی ہیں۔۔
تحقیق و تحریر: محمد عمران سعید، سلطان کیانی