دنیا

روس کو ڈرون فراہم کرنے کا الزام، یورپی یونین کی ایران کے 3 فوجی افسران پر پابندی

یورپی یونین 4 مزید ایرانی اداروں پر پابندیاں بڑھانے پر غور کررہی ہے

یوکرین جنگ میں روس کو ڈرون فراہم کرنے کے الزام میں یورپی یونین نے 3 ایرانی جنرل اور ایک ڈرون بنانے والے کمپنی پر پابندیاں عائد کردیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ڈرون بنانے والی کمپنی شاہد ایوی ایشن انڈسٹری اور 3 سینئر ایرانی فوجی افسران کے نام یورپی یونین کے سرکاری جریدے میں شائع کیے گئے تھے، ان کے نام بلیک لسٹ میں شامل کیے گئے ہیں۔

جن افسران پر پابندیاں عائد کی گئیں اُن میں ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد حسین باگری، لاجسٹک افسر جنرل سید حجت اللہ قریشی اور پاسداران انقلات کے ڈرون کمانڈر بریگیڈئر جنرل سعید آغا جانی کے نام شامل ہیں۔

یورپی یونین کے جمہوریہ چیک کے ایوان صدر نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’یورپی یونین کے سفیر کے ساتھ 3 دن کی بات چیت کے بعد یوکرین کے خلاف استعمال ہونے والے ایرانی ڈرون کمپنیوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، یورپی یونین مزید 4 ایرانی اداروں پر پابندیاں بڑھانے پر غور کررہی ہے جو پہلے ہی بلیک لسٹ میں شامل ہے۔

’روس نے ایرانی ڈرون کا استعمال مسترد کردیا‘

واضح رہے کہ کیف پر مسلسل کامیکاز ڈرون حملوں کے بعد وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا نے ایران پر روس کو ڈرون فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے یورپی یونین سے پابندیوں کا مطالبہ کیا تھا۔

ادھر، روس نے ایسے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ روسی فوج کی طرف سے یوکرین میں ایرانی ڈرون استعمال کرنے کا انہیں کوئی علم نہیں ہے۔

کریملن کے ترجمان دمتری پیسیکوف نے کہا کہ حملوں میں روسی ٹیکنالوجی استعمال ہوئی ہے۔

دوسری جانب ایران نے بھی دونوں فریقین میں سے کسی کو اسلحہ یا ڈرون فراہم کرنے کا تاثر مسترد کردیا تھا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button