کینیڈا یوکرائن میں ڈرون کیمرے بھیجنے پر غور کر رہا ہے: آنند

قومی وزیر دفاع انیتا آنند نے کہا ہے کہ کینیڈا کی حکومت روس کے خلاف جنگ میں کیف کی مدد کے لیے یوکرائن کو ڈرون کیمرے فراہم کرنے پر غور کر رہی ہے۔
آنند سے جب پوچھا گیا کہ کیا کینیڈا ڈرونز پر استعمال کے لیے یوکرائن کو مزید کیمرے فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے تو انہوں نے کہا کہ ہم ان طریقوں کا سرگرمی سے جائزہ لے رہے ہیں جن سے ہم یوکرائنی فوج کی اس سازوسامان میں مدد کر سکتے ہیں۔
وفاقی حکومت نے عوامی طور پر کوئی کیمرہ بھیجنے کا انکشاف یا وعدہ نہیں کیا ہے لیکن آن لائن اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ترک ساختہ ڈرونروسی کالموں اور توپخانے کو تباہ کرنے کے لیے استعمال کیے جا رہے ہیں۔
بیراکتر ٹی بی 2 ڈرونز پر نصب درست کیمرے کینیڈین ساختہ ہیں،
کینیڈا نے نیٹو کے دیگر اتحادیوں کے ساتھ مل کر یوکرائن کو مہلک اور غیر مہلک ہتھیاروں کی شکل میں فوجی امداد بھیجنے کا وعدہ کیا ہے اور پہلے بھی بھیج چکا ہے۔
آنند نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اوٹاوا 4500 ایم 72 راکٹ لانچر اور 7500 دستی بم بھیجے گا جو کینیڈین مسلح افواج کے ذخیرے سے آئیں گے۔ یہ ملک کو بھیجی گئی پچھلی مہلک امداد کے علاوہ ہے۔
کینیڈا یوکرائن کو ہائی ریزولوشن جدید سیٹلائٹ تصاویر کی خریداری کے لیے ایک ملین ڈالر بھی فراہم کرے گا۔
یوکرائن پر قریبی روسی حملے کی انٹیلی جنس کی بنیاد پر مغرب کی جانب سے کئی ہفتوں کی وارننگ کے درمیان کینیڈا نے گزشتہ ماہ یوکرائن کو 7.8 ملین ڈالر مالیت کے مہلک ہتھیار اور گولہ بارود سمیت ایک کروڑ ڈالر کے فوجی سازوسامان بھیجے تھے۔
آنند نے کہا کہ اینٹی ٹینک میزائل، گرینیڈ، راکٹ لانچر، یہ سب انتہائی اہم اشیاء ہیں جو ہم یوکرائنی مسلح افواج کو فراہم کریں گے جن کی تربیت میں ہم نے مدد کی۔