پاکستان

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکراتکا سوموار سے دوبارہ آغاز

پاکستان میں آئی ایم ایف کے مشن چیف نیتھن پورٹر کی زیرسربراہی آئی ایم ایف کی ٹیم نے وزارت خزانہ کے حکام کے ساتھ چند روز تک مذاکرات کیے، جس کے بعد (3 مارچ 2023) جمعے کو ٹیکس حکام کے ساتھ آخری اجلاس ہوا جس میں مالیاتی فرق کو پورا کرنے پر ریونیو جنریشن کے حوالے سے پیشگی اقدامات اور ان کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو اس خلا کو پُر کرنے کے لیے اضافی 170 ارب روپے ریونیو اکٹھا کرنے کا کام سونپا گیا ہے جبکہ باقی رقم دیگر اقدامات، مثلاً سبسڈی ختم کرکے اور گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے ذریعے حاصل کی جائے گی۔

دونوں فریق اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کے مسودہ یادداشت (ایم ای ایف پی) کا متن بھی بہتر بنائیں گے، جسے عام طور پر اسٹاف لیول ایگریمنٹ (ایس ایل اے) کہا جاتا ہے، ذرائع نے مزید کہا کہ معاہدے کے متن پر تفصیل سے بحث کی جائے گی۔

فروری کو سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب شیخ نے پارلیمانی کمیٹی برائے خزانہ کو بتایا تھا کہ ایم ای ایف پی کو ایک ہفتے میں حتمی شکل دے دی جائے گی، تاہم ایسا نہ ہوسکا، وزارت خزانہ کی رپورٹس میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف نے 4 مزید پیشگی اقدامات کا مطالبہ کیا تھا۔

چین جیسے دوطرفہ قرض دہندگان سے مالی مدد کی ضمانت حاصل کرنا آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل تھا، لہٰذا گزشتہ روز وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے اعلان کیا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا سے 50 کروڑ ڈالر موصول ہوئے ہیں۔

ہ رقم پاکستان کو موصول ہونے والی 3 اقساط میں سے پہلی تھی کیونکہ چینی بینک نے پاکستان کے لیے کُل ایک ارب 30 کروڑ ڈالر قرض کے رول اوور کی منظوری دی ہے۔

اس قرض سے اسٹیٹ بینک کے کم ہوتے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ متوقع ہے، جو حالیہ چند ماہ کے دوران اس سطح تک گر گئے جن سے بمشکل 3 ہفتوں کی درآمدات کو پورا کیا جاسکتا ہے۔

آئی ایم ایف کے تخمینے جون میں ختم ہونے والے رواں مالی سال کے لیے پاکستان کے 5 ارب ڈالر کے تخمینے کے مقابلے میں تقریباً 7 ارب ڈالر کا فنانسنگ گیپ ظاہر کرتے ہیں، اطلاعات ہیں کہ جون کے آخر تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 10 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے۔

سرکاری عہدیدار نے امید ظاہر کی کہ اسٹاف لیول معاہدے پر دستخط کرنے کے فوراً بعد آئی سی بی سی سے مکمل ایک ارب 30 کروڑ ڈالر اور آئی ایم ایف سے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی مزید قسط مل جائے گی جس کے بعد پاکستان کی پوزیشن بہتر ہوجائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button