کینیڈا وزٹ ویزہ مسترد ہونے کی تین بنیادی وجوہات
کچھ اہم غلطیوں سے اجتناب کرنے سے وزٹ ویزہ درخواست کی قبولیت کے چانسز %100 تک یقینی ہوسکتے ہیں-
کینیڈا دنیا کے خوبصورت ترین اور محفوظ ترین ممالک میں سے ایک ہے جو دنیا کے نہ صرف 20 فیصد میٹھے پانی کی نعمت سے مالامال ہے بلکہ اپنے طول و عرض میں سیاحت کے لئے ان گنت مقامات کی کشش کے لئے بھی مشہور ہے۔ یہاں کے لوگ جہاں ایک طرف سیاحت پر آنے والوں کو خوش آمدید کہتے ہیں وہیں دنیا بھر سے ہر سال لاکھوں افراد گرمیوں کی چھٹیوں میں کینیڈا کو ایکسپلور کرنے آتے ہیں۔ اور تو اور انتہائی کم شرح جرائم کی وجہ سے یہ ملک کاروباری افراد کے لئے بھی کاروبار اور انویسٹمنٹ کرنے والے افراد کو بھی ویلکم کرتا ہے۔ سفر کی وجوھات کوئی بھی ہوں، بہت سارے ممالک (بشمول پاکستان) کے شہریوں کو کینیڈا آنے کے لئے سفری(ویزٹ) ویزہ چاہئیے جسے اپلائی کرنے کا طریقہ بہت آسان اور سادہ ہے۔ تاہم بہت سارے لوگ اپنے ویزہ فارم بھرتے وقت کچھ ایسی غلطیاں کرجاتے ہیں جن کی وجہ سے ویزہ اکثر مسترد ہوجاتا ہے۔ ویزہ مسترد یا ریجیکٹ ہونے کا بہت سارے امیدواروں کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ ان کا ویزہ کس وجہ سے مسترد کیا گیا ہے۔ تاہم ذیل میں ہم آپکو ویزہ مسترد ہونے کی تین بنیادی وجوھات بتاتے ہیں تاکہ ان کو جاننے کے بعد آپ ان غلطیوں سے اجتناب کریں اور آپ کے ویزہ درخواست کے چانسز %100 تک یقینی ہوں-
غلطی نمبر 1: کینیڈا وزٹ کرنے کی وجوھات صحیح طور پر بیان نہ کرنا
آپ نے کتنے عرصے سے وزٹ نہیں کیا-
اپنے سفر کے دوران آپ کہاں قیام کریں گے-
اگر آپکا ذریعہ معاش کاروبارھے تو آپکی غیر موجودگی میں اسے کون دیکھ رہا ھے اور آپ کیسے اسے سپروائز کررھے ہیں-
اگر آپ ملازم پیشہ ھیں تو آپ کا آجر آپ کے بغیر کسطرح کام سپروائزکرےگا-
اگر آپ سیروسیاحت کے لئے کینیڈا آنا چاہتے ہیں تو آپکی ٹریول ہسٹری کی لسٹ آپکے پاس ھونا ضروری ھے۔ اسکے علاوہ جن سیاحتی مقامات کو آپ نے وزٹ کرنا ھے تو انکے بارے میں بھی آپکے پاس جو پلان ھے اسے لازمی دکھائیے۔ اگر کچھ مقامات پر جانے کے ایڈوانس ٹکٹس اور بکنگ ڈاکومنٹس ہیں تو یہ بھی بھی بطور ثبوت اپنے پاس رکھئیے۔
اگر آپکے سفر کا مقصد کاروبار کے مواقع تلاش کرنا ھے تو اسکی اچھے طریقے سے وضاحت دے سکتے ہیں۔ وزٹ سے قبل، کاروبار کے سلسلے میں آپکی مختلف کاروباری لوگوں سے باقاعدہ کمیونیکیشن (مثلا ای-میل ریکارڈ) اور کاروباری روابط کا ریکارڈ بہت اہمیت کے حامل ہیں۔
غلطی نمبر 2: اپنے ملک واپسی کی ٹھوس وجوھات کا نہ ہونا
آپکا اپنے ملک میں موجود مستحکم کرئیر، مضبوط کاروبار، قابل ذکر اثاثہ جات (پراپرٹی و بینک بیلنس) اور مضبوط خاندانی و سماجی تعلقات اور دائرہ کار، یہ تمام وہ پہلو ہیں جو آپکا اپنے ملک کے ساتھ مضبوط تعلق کو ظاہر کرتے ہیں اور ان کا صحیح طور پر آپکی یقینی واپسی کو اجاگر کرنا آپکی درخواست کو بہت مضبوط بناتا ھے۔
غلطی نمبر 3: اپنی ایک مستحکم آمدن ظاہر نہ کرنا
اگر آپکا ذریعہ آمدن (کاروبار یا ملازمت) ٹھوس نہیں اور اسکی جھلک آپکے بینک اکاؤنٹ سے بھی جھلکتی ھے تو یہ آپکی درخواست کی قبولیت کو کمزور کردیتا ھے۔ آپکی بینک اسٹیٹمینٹ کی اچھی طرح چھان بین کی جاتی ھے تاکہ آپکی مستحکم آمدنی معلوم کی جاسکے اور اسکے علاوہ یہ بھی پتہ چلایا جاسکے کہ ظاہر شدہ بینک اثاثہ جات وقتی یا کسی سے وقتی طور پر ٹرانسفر تو نہیں کروائے گئے۔
کسی بھی ویزہ درخواست/ایپکیشن کے رد ہونے کا مطلب یہ بالکل بھی نہیں کہ آپ دوبارہ اپلائی نہیں کرسکتے۔ بلکہ آپ کی ویزہ درخواست متعدد بار ریجیکٹ ہونے کے باوجود بھی قبول کی جاسکتی ھے اگر آپ نے مناسب اور اچھے انداز میں اور مضبوط ثبوت کے ساتھ درخواست دوبارہ جمع کروائی ھے۔ اس سلسلے میں کسی ماہر امیگریشن و ویزہ ایجنسی کی خدمات بھی حاصل کی جاسکتی ہیں-
تحقیق و تحریر: محمد عمران سعید